نئی نویلی دلہن (قسط نمبر 5)

 Sabaq Amoz Kahani

نئی نویلی دلہن (قسط نمبر 5)

ایسی خوبصورت لڑکیاں تو وہ ٹی وی میں دیکھا کرتی تھی .. وہ بے یقینی کے ساتھ اپنے ہاتھوں کو اپنے گالوں کو چھو کردیکھ رہی تھی

تهوڑی دیر پہلے وہ ان سب لڑکیوں پہ رشک کر رہی تھی۔ اب میک اپ کر کے وہ ان سب سے اچهی لگ رہی تهی۔ اب اسے افراہیم کے ساتھ چلنے میں کوئی شرم نہیں ..
اسے ڈر تها کہیں اسے اپنے آپ کی ہی نظر نہ لگ جائے.. اس کے دل میں شدید خواہش پیدا ہوئی ایک بار افراہیم اسے دیکھ لے تب اسے پتا چلے گا اس کی بانی کتنی خوبصورت ہے

وہ تو نظریں ہی نہیں ہٹا سکے گا...... تهوڑی دیر بعد اس لڑکی نے آ کر اطلاع دی کہ اس کا شوہر آ چکا ہے۔ وہ آرام سے چلتے ہوئے باہر آئی تو افراہیم اسے دیکھ کر جیسے سانس لینا بهول گیا ہو
وہ ایک ٹک اسے دیکهے جا رہا تها. اس کی دهڑکن کی رفتار بے ترتیب ہونے لگی تھی . اس نے بھی شرما کر نگاہیں نیچے کر رکهیں تهیں.... بہت دیر بعد وہ خود کو سنبھالنے میں کامیاب ہوا
چلیں....؟...اس نے اپنے قدم آگے بڑهائے. . اب وہ اس کے ساتھ چلتی ہوئی کوئی شرم محسوس نہیں کر رہی تهی

Nice Couple
پیچھے سے ایک لڑکی کی آواز آئی۔ اس کی اس بات کا مطلب وہ تو نا سمجھ سکی البتہ افراہیم نے مسکراتے ہوئے اسے کچھ جواب دیا

وہ ڈرائیونگ سیٹ پہ آ کر بیٹھ گیا. . وہ بھی بیٹھ چکی تهی۔ اس نے کار سٹارٹ کر کے گهر کے راستے کی طرف موڑ دی.. وہ بار بار بیک مرر سے اسے دیکھ رہا تھا۔ اسے دیکھ کر اس کا دل ہی نہیں بهر رہا تها
آج وہ اتنی خوبصورت جو لگ رہی تهی

کیا یار. ..دماغ خراب ہے اس دیہاتی جاہل کو کیوں گهور گهور کر دیکھ رہے ہو... مانا کہ وہ خوبصورت ہے لیکن خوبصورتی ہی تو سب کچھ نہیں ہوا کرتی... یہ لڑکی وہ نہیں ہے جس کے ساتھ تو نے اپنی پوری زندگی گزارنی ہے. ... جس لڑکی کو ٹی وی آن کرنا ہی نہ آتا ہو وہ اس کے ساتھ کیسے ساری زندگی رہ سکتا ہے. . یہ صرف ایک سمجهوتہ ہے بس اور کچھ نہیں

اس نے خود کو ملامت کیا.... لیکن یہ سب سوچنے کے باوجود بھی وہ بار بار بیک ویومر سے اسے دیکهتا رہا جب کہ وہ اس سے بے نیاز سڑک پہ چلتی گاڑیوں کو دیکهتی رہی

گهر پہنچ کر وہ سیدھا کچن میں گهس گئی جو تهوڑا بہت کام باقی رہ گیا تها وہ کرنے .. مہمانوں کے آنے میں ابهی تهوڑا وقت باقی تها... کچن سے مطمئن ہو کر نکل کے بعد وہ ڈائٹنگ ٹیبل پہ آئی۔ وہاں کی صفائی کے ساتھ ساتھ اس نے پهول بھی ٹیبل پہ رکھ دیے.. اگر اسے زیادہ نہیں بهی معلوم تها تو اپنے اندازے کے مطابق کچھ نہ کچھ تو وہ کر رہی تهی

اس نے ایک سرسری سے نگاہ صوفے پہ بیٹهے افراہیم پہ ڈالی۔ وہ تهکے ہوئے لگ رہے تهے۔
وہ کچھ سوچ کر کچن میں گئی اور گرما گرم تازہ چائے بنا کر اس کے پاس ٹیبل پہ جا کر رکھ دی
چائے رکهنے کی آواز پہ اس نے اپنی بند آنکھیں کهولیں
اس کا اس وقت چائے پینے کا موڈ لگ رہا تها لیکن یہ بات اسے کیسے پتا چلی اس بات پہ وہ تهوڑا حیران ضرور تها
کچھ ہی دیر میں اس کے آفس کے سارے دوست آ گئے۔ وہ سب سے گرم جوشی سے ملا اور ساتھ ہی ساتھ اپنی نئی نویلی دلہن صاحبہ کو بھی دیکھ رہا تها کہیں وہ کوئی غلطی نہ کر دے... وہ اس کی نصیحت کے مطابق صرف سلام دعا کی حد تک ہی بات کر رہی تهی
سارے مہمانوں میں جو تین سٹائلش لڑکیاں تهیں وہ بڑے اچهے طریقے سے اس کا جائزہ لے رہی تهیں... یا پهر شاید یہ دیکھ رہی تهیں کہ اس میں ایسی کیا بات ہے جو افراہیم صاحب نے ہم جیسی لڑکیوں کو نظر انداز کر دیا

ارے یار کمال کی بیوی ڈهونڈ کر لائے ہو۔ کون سی حسین وادی سے پکڑ کر لائے ہو اس پری کو...؟ اس کے ایک دوست نے جو کچھ زیادہ ہی شوخ مزاج تها اس نے کمنٹ پاس کیا اور آواز اس کی اتنی اونچی تهی کہ زرا فاصلے پہ کهڑی لڑکیوں کو بھی سنائی دی اور سب قہقہے لگانے لگے
وہ اپنی تعریف پہ جهینپ گئ

ارے ..رے...اس محترمہ کو دیکهو کیسے دیہاتی لڑکیوں کی طرح شرما رہی ہے.... اس کے پاس کهڑی ایک لڑکی بولی
اسے ڈر لگنے لگا اس کے سارے دوستوں میں سے کوئی یہ نہ جان لے کہ اس کی بیوی ایک ان پڑھ دیہاتی ہے
اچها یہ باتیں تو ہوتی رہیں گی پہلے کچھ پیٹ پوجا ہو جائے ؟ افراہیم نے سوالیہ نگاہ سب کے چہروں پہ ڈالی جن کا جواب مثبت تها

ارے یار افراہیم یقین نہیں آتا شہر میں رہ کر تماری بیوی اتنا اچها کهانا بناتی ہے .. اس کے ایک دوست نے کهانا کهاتے ہوئے تبصرہ کیا
وہ تو اس کے ہاتھ کے بنے کهانوں کا ذائقہ اچهے سے جانتا تھا لیکن اس کے دوست پہلی بار کها رہے تھے. . ... پہلی بار تو اسے بھی حیرت ہوئی بریانی کها کر کیونکہ اتنی ذائقہ دار بریانی اس نے کبھی نہیں کهائی

ہائے ایک ہماری بیویاں ہیں جنہیں میک اپ سے ہی فرصت نہیں ملتا.. دوسرے دوست نے دہائی دی.. جبکہ وہ دوستوں کی گفتگو سے زیادہ اسے دیکھ رہا تها۔ وہ لڑکیاں سرگوشی میں پتا نہیں کرید کرید کر اس سے کیا پوچھ رہیں تهیں... جبکہ وہ بول کم اور سن زیادہ رہی تهی۔ یہ مشورہ بهی خود اس نے ہی اسے دیا تها

بهابی مجهے اس ٹیسٹی بریانی کی ریسپی ضرور دے دیجیے گا ..جاتے وقت وہ حیرانی سے اپنے مخاطب کو دیکھ رہی تھی.. وہ سمجھ نہیں سکی وہ کون سی پیس مانگ رہا ہے
ہاں ہاں کیوں نہیں. ہماری مسز آپ کو بریانی بنانے کی ترکیب ضرور دے دے گی.... افراہیم نے بات سنبھال کر کہا .اور وہ سمجھ گئی
اور کهانے کے دوران ایسے چهوٹے موٹے مسئلے پیدا ہوتے رہے جنہیں وہ بڑے آرام سے ایک خوبصورت انداز میں سنبهالتا رہا

کهانے کے بعد چائے کا دور چلا۔ سب لوگ ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر ہلکی پھلکی گفتگو کے ساتھ ساتھ چائے کا بھی مزا لے رہے تهے
وہ خاموش ضرور تهی لیکن اپنے کسی بھی اینگل سے اس نے یہ ظاہر نہیں ہونے دیا کہ وہ ان سب پڑهی لکهی لڑکیوں سے مختلف ہے۔ وہ ایک چهوٹے گاوں سے آئی ایک ان پڑھ لڑکی ہے. وہ بھی خاص طور پر اس پہ نظریں جمائے بیٹھا تها.... حالانکہ اس کے ایک دوست نے اس کی یہ چوری پکڑ بھی لی

چلتا ہے سب .شروع شروع کے دنوں میں ہم بھی ایسے ہی کیا کرتے تھے. . ہم بھی اپنے بیگمات کو بے پناہ چاہتے تھے لیکن اب صرف پناہ چاہتے ہیں
وہ اس کے پاس صوفے پہ بیٹها ہوا تها اس نے سرگوشی کے انداز میں کہا.. اس لیے کوئی اور نہیں سن سکا... وہ بظاہر مسکرا دیا..!!

مہمانوں کے چلے جانے کے بعد وہ کچن میں چلی آئی بہت کام باقی پڑا تها.. اس نے سارے برتن سمیٹے اور کچن میں بکهری بکهری چیزیں سمیٹنے لگی
وہ باہر ٹی وی پہ بیٹها بنا دلچسپی سے چینل تبدیل کر رہا تها
اس نے محسوس کیا کہ اس کی نگاہیں ٹی وی پہ بالکل نہیں ہیں پتا نہیں کہاں ہیں
وہ کئی مرتبہ کچن میں بھی جهانک کر دیکھ چکا تها . وہاں سے برتن کهٹکنے کی آوازیں آ رہیں تهیں

شکر ہے دادی کی بہو نے اس کے دوستوں کے سامنے کچھ تو لاج رکهی. نہیں تو وہ تو بہت ڈر رہا تها پتا نہیں کیا ہو گا... کیسی حرکتیں کرے گی وہ... اچانک اس کے دوستوں نے نئی شادی کی خوشی میں اس سے ٹریٹ کی فرمائش کر دی اور اس نے پتا نہیں کیسے ہاں کر دی 

وہ ٹی وی دیکھ دیکھ کر بیزار ہو چکا تها اس کے قدم بے اختیار سی کیفیت میں کچن کی طرف بڑهنے لگے
اسے کچن کے دروازے پہ دیکھ کر اس نے برتن دهونا روک کر غور سے اسے دیکھا
جی کچھ چاہیے آپ کو....؟
اس نے اس لڑکی کی آواز سنی۔ وہ ہاں یا ناں کچھ نہیں بول سکا۔ کیا بولتا اسے خود بھی نہیں پتا تها وہ کچن میں کیوں چلا آیا
وہ ابهی تو ٹی وی دیکھ رہا تها پهر جانے کیا سوچ کر وہ کچن میں چلا آیا.... وہ ذہنی طور پر غائب تها کہیں. ... بعض اوقات انسان کا اپنے ذہن پہ بهی اختیار نہیں رہتا. اس نے ایک نظر اس لڑکی کو دیکها جو شاید اس کے کسی جواب کی منتظر تهی . جواب تو اس کے خود پاس بھی نہیں تها تو کیا جواب دیتا. .. وہ کچن سے باہر نکل کر اپنے کمرے کی طرف جانے لگا
بڑی دیر کے بعد وہ کچن کے کاموں سے فارغ ہوئی تو تهکاوٹ کے ساتھ ساتھ آنکھیں نیند سے بوجهل ہونے لگیں .. وہ کمرے میں چلی گئی وہ ابهی تک جاگ رہا تها لیپ ٹاپ پہ کوئی کام کر رہا تھا شاید
وہ فرش پہ اپنا بستر بنانے لگی اس کی نگاہیں وہ مسلسل خود پہ محسوس کر سکتی تهی
آپ کے لیے چائے لاوں جی
نہیں.. اس نے سنجیدگی سے جواب دیا

آپ کچھ پریشان لگ رہے ہیں جی...پتا نہیں کیا سوچ کر اس نے یہ کہا۔
جبکہ وہ حیرت سے اسے دیکهنے لگا وہ کب سے اس کا چہرہ پڑهنے لگی
نہیں تو میں کیوں پریشان ہوں گا..... اس نے نفی کی لیکن دل کے بات کی نفی نہیں کر سکا

جب دادی یہاں نہیں ہوتی تو آپ کهانا ہوٹل سے لاتے ہو جی
نہیں خود بناتا ہوں...... اس کی نظریں لیپ ٹاپ پہ تهیں
آپ خود....؟ اس نے بے یقینی سے پوچها
ہاں کیوں؟ اس میں اتنا حیران ہونے والی کون سی بات ہے.
جی وہ ہمارے گاوں میں تو مرد کهانا نہیں بناتے
لیکن یہ گاوں نہیں ہے.  گاوں اور شہر میں زمین آسمان کا فرق ہے. . اب وہ کوفت میں مبتلا ہونے لگا

جی آپ نے اپنی ماں کو دیکها ہے
ہاں.......اس نے ایک لفظی جواب دیا.. اور وہ خاموش ہو گئی
اچها تمہیں کهانا بنانا تماری ماں نے سکهایا ہے. .. پتا نہیں کیا سوچ کر اس نے پہلی بار اس لڑکی سے سوال کیا ہے

نہیں جی ہم نے تو اپنی امی کو دیکها بھی نہیں۔ وہ ہمارے بچپن میں ہی گزر گئیں .کهانا بنانا تو ہم نے خود سیکھ لیا. .. آپ کو اچها لگا ہمارے ہاتھ کا کهانا
ہاں ٹهیک ہی تها.... حالانکہ وہ اس کے کهانوں کا اسیر ہو چکا تها. 
پهر اس نے کوئی اور سوال نہیں پوچھا۔ وہ چادر اوڑھ کر لیٹ گئی۔
وہ بھی لیپ ٹاپ رکھ کر لیٹ گیا..!!

وہ چهٹی کا دن تها اس لیے اسے بیدار ہونے کی کوئی جلدی نہیں تهی۔ وہ دس بجے تک سوتا رہا اور دس بجے کے بعد جب اس کی نیند مکمل ہو چکی تهی تو وہ فریش ہونے واش روم چلا گیا۔ جب باہر نکلا تو اس کی بلیک کلر کی شرٹ بیڈ پہ پڑی ہوئی تهی

مطلب آج اسے بلیک شرٹ پہننے کو کہا جا رہا ہے۔ اب وہ اسی کے استری شدہ کپڑے پہننے لگا تها.. جب اس کے ہاتھ کی بنی چائے پی سکتا ہے کهانا کها سکتا ہے تو کپڑے پہننے میں بهی کوئی ہرج نہیں تها

لیکن ایک بات اسے اب تک سمجھ نہیں آئی اس لڑکی کو کیسے پتا چل جاتا ہے کہ وہ کس ٹائم بیدار ہوا ہے اور اسی وقت وہ شرٹ بستر پہ لا کر رکھ دیتی ہے یا پھر جب اس کے سر میں درد ہوتا ہے یا پھر چائے پینے کا موڈ ہوتا ہے تو بنا کہے وہ اس کے لیے چائے بنا کر لے آتی ہے. .. حالانکہ اس نے روایتی شوہروں والا ایسا کوئی حکم بھی نہیں سنایا لیکن وہ خود بنا کہے اس کے سارے کام کرتی ... وہ روایتی بیویوں والے سارے فرض نبها رہی تهی لیکن اس سب کے باوجود بھی وہ اسے قبول نہیں کر سکتا

اس میں وہ اعتماد اور وہ شعور ہی نہیں ہے جو اسے ایک بیوی میں چاہیے تها۔ وہ خوبصورت ہے لیکن خوبصورتی ہی تو سب کچھ نہیں ہوا کرتی اور نہ ہی صرف خوبصورتی کے ساتھ پوری زندگی گزاری جاتی ہے

ہر انسان کی طرح اسے بھی حسن متاثر کرتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ ایک انسان کو خوبصورت بنانے کے لیے صرف حسن ہی کافی ہو ... حسن کے علاوہ بھی کئی اور چیزیں انسان کو خوبصورت بناتی ہیں. ..... کنگھی کر کے وہ نیچے چلا گیا تب تک وہ ناشتہ لگا چکی تهی.. ناشتہ کر کے یونہی لان میں اخبار لے کر بیٹھ گیا۔ چهٹی کا دن تها اس لیے ذہن بالکل فریش تها ویسے اسے اخبار پڑھنے کی عادت تو نہیں تهی لیکن یونہی ٹائم پاس کے انداز میں وہ اخبار کے ہیڈ لائز پہ نظریں دوڑانے لگا .. چهٹی کے دن اس کی کوئی خاص مصروفیت نہیں ہوا کرتی۔ وہ ہمیشہ چهٹی کا دن گهر پہ ہی گزارتا. .. عام نوجوانوں کی طرح کوئی خاص دوستی بھی نہیں تهی اس کی .. اس نے اپنا سارا وقت سارے خواب اپنی ہونے والی جیون ساتھی کے لیے سمیٹ رکهے تهے.. لیکن اس کے خواب ریزہ ریزہ ہو چکے تهے۔ دادی کے آنے میں بھی ایک ہفتہ باقی تها

اچانک اخبار پڑھتے پڑھتے اسے احساس ہوا کوئی اسے دیکھ رہا ہے۔ اس نے نگاہ اٹھا کر دائیں بائیں جانب دیکها لیکن اسے کوئی نظر نہیں آیا۔ وہ ایک بار پھر اخبار پڑھنے لگا لیکن کچھ لمحے بعد اسے پھر احساس ہوا جیسے کوئی اسے مسلسل دیکھ رہا ہے۔ اب کی بار اس نے دائیں بائیں دیکها اور پھر سامنے دیکها تو اسے پتا چلا کہ وہ لڑکی کچن کی کهڑکی جو باہر لان کی طرف کهلتی ہے اس سے چپکے چپکے اسے دیکھ رہی تھی. . وہ اس کی چوری پکڑ چکا تها۔۔

اسے دیکھ کر وہ کهڑکی سے غائب ہو گئی. ... اسے کچھ عجیب لگا
دو دن پہلے جب صبح کے وقت وہ گہری نیند میں سو رہا تها اچانک ایک آواز سے اس کی آنکھ کهلی. .. تب اس نے دیکھا وہ لڑکی ہاتھ باندھ کر اسے بڑے غور سے دیکھ رہی ہے اسے حیرت کا جهٹکا لگا....... پهر اس نے چادر اوڑھ لی اور چادر کے اندر سے آنکھیں کهول کر اس لڑکی کو دیکهنے لگا جو مسلسل اسے دیکهے جا رہی تهی۔ اسے نہیں پتا تها وہ بھی اسے دیکھ رہا ہے اگر اسے پتا ہوتا تو وہ شاید گڑبڑا کر باہر نکل جاتی

اس صبح وہ کافی دیر تک اس کے بارے میں سوچتا رہا اور آج ایک بار پھر وہ اسے مسلسل گهور رہی تھی۔ کیا وہ ہمیشہ اسے ایسے گهور کر دیکهتی ہے۔ جب وہ چائے پی رہا ہوتا ہے یا وہ کهانا کها رہا ہوتا ہے. .. لیکن کیوں....؟

اس دن وہ اس کے کپڑے استری کرنے لگی تهی جب اچانک اسے یاد آیا کہ وہ دودھ کی دیگچی چولہے پہ رکھ آئی ہے وہ اب ابلنے والا ہوگا۔ وہ بهاگتی ہوئی کچن میں گئی۔ چولہے کا بٹن بند کیا اور دودھ اتار کر سائیڈ پر رکھ دیا
اب وہ آہستہ آہستہ چلتے ہوئے کمرے تک آئی . کمرے میں اسے عجیب بدبو کا احساس ہوا۔ اس نے استری کی طرف دیکها اور یہ دیکھ کر جیسے اس پہ آسمان گر گیا وہ شرٹ جل چکی تهی... وہ بهاگتے ہوئے استری تک گئی 
اس نے اپنے ماتهے پہ زور سے ہاتھ مارا

یہ کیا ...یہ کیا کر دیا میں نے؟ یہ تو ان کی پسندیدہ شرٹ تهی۔ اب کیا ہو گیا اللہ. .. اب تو وہ بہت غصہ کریں گے... کیا کہوں گی ان سے کیسے بتاؤں گی.. وہ تو پہلے بھی بہت ناراض رہتے ہیں اب انہیں اس شرٹ کا پتا چلے گا تو وہ اور بھی ناراض ہوں گے

وہ آفس سے واپس آ گیا لیکن وہ اسے شرٹ کے بارے میں نہ بتا سکی. . کهانے کے وقت بھی اس کی ہمت نہیں ہوئی.... رات کے سوتے وقت بھی وہ اسے بتانا چاہتی تهی لیکن ہمت ہی نہیں پیدا کر پا رہی تهی

وہ اس کی عجیب غیر معمولی تبدیلی کو نوٹ کر رہا تها۔ پتا نہیں کہاں گم تهی؟ کس ٹینشن میں تهی؟ جب سے وہ آفس سے آیا ہے اسے وہ کسی پریشانی میں مبتلا لگی.. کهانے کے دوران بھی اس نے جگ کے ساتھ گلاس نہیں رکها اور چائے میں بھی چینی کی جگہ نمک ڈال کر آ گئی... اس نے تو اسے کچھ نہیں کہا لیکن وہ کچھ نیا پن محسوس ضرور کر رہا تها

لیکن وہ خود بتا نہیں رہی تهی اور وہ تو اس سے زندگی بهر نہیں پوچهتا
صبح جب وہ ناشتہ کر کے آفس جانے لگا تو پیچھے سے آواز دے کر اس نے روک دیا
پیچھے سے آواز دینا ضروری تها محترمہ. .. اب بتاو کیا چاہیے
وہ خاموش نگاہیں جهکا کر کهڑی تهی شاید کچھ بول ہی نہیں پا رہی تهی
اب آپ کچھ بولیں گی یا میں بیٹھ کر آپ کے بولنے کا انتظار کروں۔ ویسے بھی مجھے آفس جانے میں تو بالکل بھی دیر نہیں ہو رہی.... وہ طنز کے تیز چلا رہا تها...
جی...وہ میں آپ سے ایک بات کہنا چاہتی ہوں. . اس نے ہونٹوں پہ زبان پهیر کر کہا
جی ہم وہی سننے کے لیے تو کهڑے ہیں محترمہ
وہ غلطی سے آپ کی شرٹ استری کرتے ہوئے جل گئی.... یہ کہہ کر وہ پهوٹ پهوٹ کر رو پڑی

اور وہ پتا نہیں کیا کیا سوچ چکا تها کل سے... اور اب پتا نہیں رو کیوں رہی تهی
اوکے...اوکے.....کوئی بات نہیں
لیکن وہ آپ کی پسندیدہ شرٹ تهی۔ جی وہ نیلی والی.... اس نے اپنی مسکراہٹ چهپائی
کہہ دیا ناں کوئی بات نہیں۔ اب یہ مگر مچھ کی طرح آنسو مت بہاو... اسے اس کے آنسو سے تکلیف ہونے لگی تهی وہ جانے کے لیے دروازے کی طرف مڑا پهر کچھ سوچ کر واپس اس کے پاس آیا
تم تو آسانی سے یہ بات مجھ سے چهپا سکتی تهی اتنے سارے شرٹس میں سے میں اپنی ہر شرٹ کا تو حساب نہیں رکهتا پهر تم نے اپنی غلطی کیوں بتائی
میں نے زندگی میں جهوٹ کبھی نہیں بولا جی

آپ سے جهوٹ بول سکتی ہوں لیکن اپنے آپ سے تو نہیں. اور میں اپنی نظروں سے کهبی نہیں گرنا چاہتی.. اور اگر آج میں جهوٹ بولتی تو میں چوری کرتی. . اور چوری چاہے چهوٹی ہو یا بڑی چوری چوری ہی ہے ... اور چوری کرنے والا اور جهوٹ بولنے والا زندگی میں کبھی نہ کبھی منہ کے بل گرتا ضرور ہے

اسے حیرت کا جهٹکا لگا... پتا نہیں کتنی پاگل لڑکی تهی .. ایسی لڑکیاں بھی دنیا میں ہوتی ہیں. یہ لڑکیوں کی کون سی قسم ہے.. بیویاں تو بڑی سے بڑی جهوٹ بول کر اپنے شوہروں کو بے وقوف بناتی ہیں۔ ان سے کئی باتیں چهپاتی ہیں اور یہ ایک معمولی شرٹ کے لیے اتنا چھوٹا جهوٹ بهی نہیں بول سکی.......
وہ سارا راستہ اسی کے بارے میں سوچتا رہا..!!


  نئی نویلی دلہن (قسط نمبر 6) آخری

تمام اقساط کے لیے یہاں کلک کریں


Urdu stories online, Urdu stories for kids, Short Urdu stories, Urdu Kahaniyan, Famous Urdu stories, Urdu stories with moral, Best Urdu stories collection, Urdu stories for students, Urdu love stories, Urdu horror stories, Urdu stories for reading, Urdu stories in Urdu text, Funny Urdu stories, Urdu stories for beginners, Urdu detective stories, Urdu motivational stories, Urdu stories for adults, Urdu moral stories, Urdu stories for children, Urdu true stories, Urdu suspense stories, Urdu emotional stories, Urdu adventure stories, Urdu stories for school, Urdu stories with Urdu font
گوگل پلس پر شئیر کریں

ہمارے بارے میں

دنیا کی سب سے بڑی اردو ویب سائٹ، اردو خبریں، اردو شاعری، اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، قسط وار کہانیاں، خوفناک کہانیاں، اردو ناول، ٹیکنالوجی، کاروبار، کھیل، صحت، اسلام، ادب، اسلامی نام، اسلامی مضامین۔ سبلائم گیٹ ایک بہترین ویب بلاگ ہے اور آپ یہاں اپنی من پسند تحریریں پڑھ سکتے ہیں
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 کمنٹس:

ایک تبصرہ شائع کریں