ماں کی نصیحت اور حدیث شریف

urdu stories in urdu font
 

آج چوتھا روزہ تھا میں بغیر سحری کے روزہ رکھ رہا تھا وقت تہجد مجھے میری والدہ کی کال آ گئی تو انہوں نے مجھ سے سحری کے متعلق پوچھا نہ جانے کیوں ان سے جھوٹ بولتے ہوئے میں رو پڑا

 مجھے پتہ تھا میں مزید بات نہیں کر سکوں گا میں نے کال بند کی پانی پیا اور مسجد کی جانب چل دیا ۔۔۔۔۔
یقیناً میری ماں میرے لئیے پریشان ہوئی ہو گی مگر ان کو کیا بتاتا جس طرح سچائی اور ایمانداری پر مبنی میری پرورش کی گئی ہے اس طرح سے پرورش پا کر اس دنیا کے ساتھ چلنا میرے لئیے ممکن نہیں ہے آنسو بہہ رہے تھے میں وضو بنا کر مسجد میں داخل ہوا اور تہجد کی نیت باندھ کر کھڑا ہو گیا

بھوک سے ڈولتا وجود جب اللہ تعالٰی کے سامنے جھکا تو جسم کو سکون محسوس ہوا مگر آنکھوں سے بہتے آنسوؤں کی روانی تیز ہو گئی میں نے تہجد کے بعد بھی رب سے کوئی شکوہ نہیں کیا بس اتنا کہا یا اللہ مجھے ہدایت دے ہدایت پر قائم رکھ ۔۔۔۔۔
میں مسقط عمان میں ہوتا ہوں لیبر کا کام کرتا ہوں یہاں کام ملنا بہت مشکل ہوتا اور اگر مل بھی جائے تو انتہائی مشقت طلب کام ملتا ہے جس کو کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی ہے

میں کام کی تلاش تھا مجھے ایک سندھ کے پاکستانی بھائی نے اپنے پاس کام پر رکھ لیا میں سارا دن گینتی ، ہتھوڑی اور جیک ہیمر سے کنکریٹ توڑتا تھا میرے ساتھ دو اور پاکستانی بھائی مزدور تھے ایک میرے ساتھ مل کر کنکریٹ توڑتا اور دوسرا اٹھا کر باہر پھینکتا اسی دوران ایک دن میری ایک عزیزہ کا انتقال ہو گیا میں نے اپنے باس سے چھٹی مانگی ان کو بتایا کہ میں پریشان ہوں آنسوں نہیں رک رہے میں کام نہیں کر سکتا مگر وہ مجھے مجبور کر کے کام پر لے گیا اور جا کر کام شروع کر دیا ۔۔۔۔

فوت ہو جانے والی عزیزہ میری منہ بولی بہن کی والدہ تھیں اور مجھے میری والدہ سے زیادہ عزیز تھی میں نے بہت زیادہ دعائیں ان کی صحت یابی و عمر درازی کے لئیے کی تھیں اللہ تعالیٰ سے یہ تک کہا تھا اگر ان کی زندگی ختم ہی ہے تو میری زندگی ان کو لگا دے مگر میری دعا قبول نہیں ہوئی

میری عزیزہ فوت ہو گئیں اور مجھے یوں لگا جیسے میری سگی ماں فوت ہو گئی ایک مجھے ان کی موت کا دکھ تھا اور دوسرا جب اپنی بہن کے متعلق سوچتا تو مجھے اور بھی زیادہ دکھ ہوتا ۔۔۔۔

مگر اس حالت میں بھی میں کام پر آ گیا اور کام کے دوران کنکریٹ توڑتے ہوئے نیچے ایک چھوٹی سی کیبل آئی جو نظر نہیں آ رہی تھی اور میرے ساتھی سے گینتی مارتے ہوئے کٹ گئی جب کنکریٹ باہر پھینکی تو کیبل کٹ جانے کا پتہ چلا جس پر ہماری پاکستانی باس سندھ سے تعلق رکھنے والے سر محسن بھی موقع پر پہنچ گئیے انہوں نے کیبل کٹ جانے کو ہمارا جرم گردانتے ہوئے ہم لوگوں کی تین تین مہینے کی سیلری جو پہلے ہی ان کے پاس تھی وہ کاٹ لی اور ہمیں کام سے فارغ کر دیا میں نے دوستوں کے ساتھ مل کر لاکھ منت سماجت کی مگر وہ نہ مانے ۔ میرے دوستوں کے یہاں رشتہ دار تھے وہ ان کے پاس چلے گئیے مگر میرا اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں تھا تو میں چپ کر کے اپنے کمرے پر آ گیا میرے پاس کھانے کے بھی پیسے نہیں ہوتے میں رات کو دس گیارہ بجے روٹی کھا لیتا ہوں تا کہ وہ رات کا کھانا اور صبح کی سحری دونوں ہو جائے میں زبان سے بد دعا نہیں دیتا مگر میرے دل میں ہر وقت تکلیف رہتی ہے

میں نے آپ بیتی اپنی والدہ صاحبہ کو بتائی یقین کریں میرے دل میں اتنی تکلیف تھی کہ مجھے خودکشی کر جانے کا بھی خیال آیا میری والدہ صاحبہ نے مجھے یہ حدیث سنا کر تسلی دی

ہم سے یوسف بن محمد نے بیان کیا۔کہا کہ مجھ سے یحیٰ بن سلیم نے بیان کیا۔ان سے اسماعیل بن امیہ نے۔ان سے سعید بن ابی سعید نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے۔کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے بتلایا۔کہ اللہ فرماتاہے!کہ تین قسم کے لوگ ایسے ہیں کہ جن کا قیامت میں ۔میں‌خود مدعی بنوں گا۔ایک تو وہ شخص کے جس نے میرے نام پر عہد کیا اور پھر وعدہ خلافی کی۔دوسرا وہ جس نے کسی آزاد آدمی کو بیچ کر اُس کی قیمت کھائی۔اورتیسرا وہ شخص جس نے کسی کو مزدور کیاپھر کام تو اس سے پورا لیا لیکن اس کی مزدوری نہ دی۔
(حدیث نمبر 2270 کتاب الاجارہ۔صحیح بخاری۔)

مگر سلام ہے میری ماں کی پرورش کو جب انہوں نے مجھے تسلی کے لئیے یہ حدیث شریف سنائی تو مجھے ڈر لگا کہ میرا مسلمان بھائی روز محشر میری وجہ سے اللہ تعالیٰ کی گرفت میں نہ آ جائے لہذا میں نے اللہ تعالیٰ سے کہا یا اللہ اس کو عذاب نہیں ہدایت دے وہ میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امتی ہے اور میں کس طرح چاہ سکتا ہوں کہ میری وجہ سے میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امتی اللہ تعالیٰ کے عذاب کا شکار ہو

ایک صحابی کا خوبصورت واقعہ

میری شدید خواہش تھی کہ اللہ کرے گا تین ماہ کی تنخواہ ملے گی تو میں چھوٹی گاڑی کا لائسنس بنوا کر گاڑی کرائے پر لوں گا اور ڈیلیوری بوائے کا کام شروع کر دوں گا مگر شاید قسمت کو ابھی اور امتحان لینا مقصود تھا ۔۔۔۔۔۔
خدا گواہ ہے مسقط عمان کی اس گرمی میں بھی مجھے دوران روزہ پیاس سے زیادہ بھوک لگتی ہے کیونکہ میں پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھا سکتا

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور تین کشتیاں

میں جتنا پریشان ہوں شاید خود کشی حرام نہ ہوتی تو مر گیا ہوتا
میری تحریر پڑھنے والے ہر انسان سے التجا ہے کہ خدا کے لئے کسی کا حق نہ رکھا کریں لوگوں کی مزدوری وقت پر دیا کریں آپ کی سوچ سے بھی زیادہ مشکل حالات میں گزارہ ہو رہا ہے لوگوں کا ۔۔۔۔
کاش ماہ رمضان میں حرام موت مر جانے والی کو بھی جنت نصیب ہوتی یقین کریں یہاں سب سے زیادہ حق پاکستان کے لوگ مارتے ہیں اور پاکستانیوں کا ہی مارتے ہیں دعاؤں میں یاد رکھئے گا.

حضور علیہ الصلوٰة والسلام کے معجزات


Urdu Stories Keywords

Urdu stories online, Urdu stories for kids, Short Urdu stories, Urdu Kahaniyan, Famous Urdu stories, Urdu stories with moral, Best Urdu stories collection, Urdu stories for students, Urdu love stories, Urdu horror stories, Urdu stories for reading, Urdu stories in Urdu text, Funny Urdu stories, Urdu stories for beginners, Urdu detective stories, Urdu motivational stories, Urdu stories for adults, Urdu moral stories, Urdu stories for children, Urdu true stories, Urdu suspense stories, Urdu emotional stories, Urdu adventure stories, Urdu stories for school, Urdu stories for adults only, Urdu stories
گوگل پلس پر شئیر کریں

ہمارے بارے میں

دنیا کی سب سے بڑی اردو ویب سائٹ، اردو خبریں، اردو شاعری، اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، قسط وار کہانیاں، خوفناک کہانیاں، اردو ناول، ٹیکنالوجی، کاروبار، کھیل، صحت، اسلام، ادب، اسلامی نام، اسلامی مضامین۔ سبلائم گیٹ ایک بہترین ویب بلاگ ہے اور آپ یہاں اپنی من پسند تحریریں پڑھ سکتے ہیں
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 کمنٹس:

ایک تبصرہ شائع کریں