آنکھوں کو رُلائے دل کو تڑپائے محبت


 
آنکھوں کو رُلائے دل کو تڑپائے محبت
ملے بے قراری فقط چین چرائے محبت

لوگ کہتے ہیں جس کو راحتِ قلب و جاں
دیوانہ بنائے، گلیوں میں گھمائے محبت

اشک آہ و بقا بھی نہ بجھا سکیں جس کو
ایسی شعلہ ستم آگ دل مین لگائے محبت

جن کو پانا دشوار ہے بے درد زمانے میں
کچھ ایسے خواب آنکھوں میں سجائے محبت

ترکِ تعلق چاہو اگر اس ستم ظریفی سے
مدہوش ہوا کی طرح اکثر ستائے محبت

لگتا ہےجیسے یہ خمار ہے اُٹھتی جوانی کا
انجانی چاہت بن کر دل کو جلائے محبت

کیا ستم ہو گا اس سے بڑھ کر اے کاشف
اپنے آپ سے بھی بغاوت پر اُکسائے محبت
گوگل پلس پر شئیر کریں

ہمارے بارے میں

دنیا کی سب سے بڑی اردو ویب سائٹ، اردو خبریں، اردو شاعری، اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، قسط وار کہانیاں، خوفناک کہانیاں، اردو ناول، ٹیکنالوجی، کاروبار، کھیل، صحت، اسلام، ادب، اسلامی نام، اسلامی مضامین۔ سبلائم گیٹ ایک بہترین ویب بلاگ ہے اور آپ یہاں اپنی من پسند تحریریں پڑھ سکتے ہیں
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 کمنٹس:

ایک تبصرہ شائع کریں