عیسائی اور مسلمان کی موت
ایک دفعہ ایک عیسائی اور ایک مسلمان دونوں بستر مرگ پر تھے ۔ بیماری کی حالت میں عیسائی کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ مجھے مچھلی کا گوشت مل جائے ۔ اللہ تعالی نے فرشتے کو حکم دیا کہ جاؤ اور اس عیسائی کے گھر کے تالاب میں ایک مچھلی ڈال آؤ تاکہ اس کی خواہش پوری ہو جاۓ ۔ دوسری طرف مسلمان کے دل میں خواہش ابھری کہ زندگی کے اس آخری حصہ میں مجھے زیتون کا تیل مل جائے ۔ اللہ تعالی نے فرشتے کو حکم دیا کہ اس کی الماری میں زیتون کا تیل ہے جاؤ اور اس کو گرا کر ضائع کر دو۔
اللہ تعالی کا حکم ہے کہ عیسائی کی خواہش پوری کرو اور مسلمان کا زیتون کا تیل گرا دو فرشتے نے عرض کیا اللہ پاک آپ کا حکم امت کی آسانی کے لئے ہے اس کی حکمت بھی واضح فرما دیجئے تاکہ امت بادت کی اصلاح ہو جاۓ اور انسانیت کو سبق مل جاۓ ۔ پھر اللہ پاک نے فرمایا , وہ جو عیسائی تھا دنیا کے لحاظ سے اس کی ایک نیکی باقی تھی میں نے چاہا کہ اس کی نیکی کا بدلہ دنیا میں ہی دے دوں اور جب وہ میرے پاس آئے تو اس کے لیے سوائے جہنم کے اور کچھ نہ ہو ۔ اور جہاں تک اس مسلمان کا تعلق ہے تو اس کی ایک کوتاہی اس ، کے دامن پر رہ گئی ہے اور میں چاہتا ہو کہ اس کی خواہش ٹوٹے اور وہ اس پر صبر کرے اور میں اس کی اس کوتاہی کو دور کر دوں ۔ تاکہ جب وہ میرے پاس آئے تو اس کے لئے میرے پاس سواۓ جنت کے اور کچھ نہ ہو ۔
حضرت سفیان ثوری اور موت کا فرشتہ
سبحان اللہ ۔ کرنی تھی بخشش تو بہانے بنا دیے , جنت میں مومنوں کے ٹھکانے بنا دیے۔
0 کمنٹس:
ایک تبصرہ شائع کریں