محبت کئے بغیر اللہ کا راستہ نہیں ملتا. بابا اشفاق احمد

میری ایک تائی تھی ۔ ۔ ۔ وہ تیلن تھی ۔ ۔ ۔ اس کا شوہر فوت ہو گیا تھا ۔ ۔ ۔ وہ بےچاری کولہو بیلتی تھی ۔ ۔ ۔ نہایت پاکیزہ عورت تھی ۔ ۔ ۔ وہ 18 سال کی عمر میں بیوہ ہوئی ، لیکن اس نے شادی نہیں کی ۔ ۔ ۔ جب میں اس سے ملا تو تائی کی عمر 60 برس کے قریب تھی۔ اس کے پاس ایک بڑی خوبصورت ’’رنگیل پیڑھی‘‘ تھی ۔ ۔ ۔ وہ اسے ہر وقت اپنی بغل میں رکھتی تھی ۔ ۔ ۔ جب بیل کے پیچھے چل رہی ہوتی تو تب بھی وہ اس کے ساتھ ہی ہوتی تھی ۔ ۔ ۔ وہ ساگ بہت اچھا پکاتی تھی ، اور میں سرسوں کا ساگ بڑے شوق سے کھاتا تھا ۔ ۔ ۔ وہ مجھے گھر سے بلا کے لاتی تھی کہ آکے ساگ کھا لے ۔ ۔ ۔ میں نے تیرے لئے پکایا ہے ایک دن میں ساگ کھانے اس کے گھر گیا ۔ جب بیٹھ کر ساگ کھانے لگا تو میرے پاس وہ’’پیڑھی‘‘ پڑی تھی ، میں نے اس پر بیٹھنا چاہا تو وہ کہنے لگی ۔ ۔ ۔ ’’نا نا پُتر ایس تے نئیں بیٹھنا ‘‘… میں نے کہا کیوں اس پر کیوں نہیں بیٹھنا ۔ ۔ ۔ میں نے سوچا کہ شاید یہ زیادہ خوبصورت ہے ۔ ۔ ۔ میں نے اس سے پوچھ ہی لیا کہ اس پر کیوں نہیں بیٹھنا ۔ ۔ ۔ کیا میں تیرا پیارا بیٹا نہیں ۔ ۔ ۔ کہنے لگی ، تو میرا بہت پیارا بیٹا ہے ، تو مجھے سارے گاؤں سے پیارا ہے ، لیکن تو اس پر نہیں بیٹھ سکتا ۔ ۔ ۔ کہنے لگی بیٹا ! جب تیرا تایا فوت ہوا تو مسجد کے مولوی صاحب نے مجھ سے کہا کہ بی بی ، تیرے اوپر بہت بڑا صدمہ گزرا ہے ، لیکن تو اپنی زندگی کے پیتل کو سونا بھی بنا سکتی ہے ۔ ۔ ۔ یہ تجھے اللہ نے عجیب طرح کا چانس دیا ہے ۔ ۔ ۔ تو اگر صبر اختیار کرے گی تو اللہ تعالی تیرے ہر وقت ساتھ ہوگا ۔ ۔ ۔ کیوں کہ یہ قرآن میں ہے کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔ ۔ ۔ تائی کہنے لگی کہ میں نے پھر صبر کرلیا ۔ ۔ ۔ جب کئی سال گزر گئے تو ایک دن مجھے خیال آیا کہ اللہ تو ہر وقت میرے پاس ہوتا ہے اور اس کے بیٹھنے کیلئے ایک اچھی سی کرسی چاہیے کہ نہیں ؟ تو میں نے ’’رنگیل پیڑھی‘‘ بنوائی اور اس کو قرینے اور خوبصورتی سے بنوایا ۔ ۔ ۔ اب میں اس کو ہر وقت اپنے پاس رکھتی ہوں اور جب بھی اللہ کو بیٹھنا ہوتا ہے میں اسے اس پر بٹھا لیتی ہوں ۔ ۔ ۔ میں کپڑے دھوتی ہوں ، اپنا کام کرتی ہوں روٹیاں ، ساگ پکاتی ہوں اور مجھے یقین ہے کہ میرا اور اللہ کا تعلق ہے اور وہ صبر کی وجہ سے میرے ساتھ ہے ۔ ۔
ایسے لوگوں کا تعلق بھی بڑا گہرا ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ وہ قرآن میں کہی بات کو دل سے مان گئے وہ خوش نصیب لوگوں میں سے ہیں ۔ ۔ ۔ ہم جیسے لوگ جو ’’ٹامک ٹوئیاں‘‘ مارتے ہیں … ہم سے کچھ کوتاہیاں ایسی ضرور ہو جاتی ہیں جو ہمارے کیے کرائے پر ’’کوچی‘‘ پھیر دیتی ہیں ۔ ۔ ۔ جس سے ہمارا بدن ، روح ، اور دل خراب ہو جاتا ہے ۔ ۔ ۔
محبت کئے بغیر اللہ کا راستہ نہیں ملتا ۔ ہم محبت کے بغیر اللہ کے پاس ڈائریکٹ نہیں جا سکتے ۔ ۔ ۔ لوگوں کی خدمت کر کے اور انہیں انسان مان کے ہی کسی منزل پر پہنچ سکتے ہیں ۔ ۔ ۔
اللہ تعالیٰ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے ۔
بابا اشفاق احمد ۔ زاویہ ۲ ۔ ص ۔ 221 .222
گوگل پلس پر شئیر کریں

ہمارے بارے میں

دنیا کی سب سے بڑی اردو ویب سائٹ، اردو خبریں، اردو شاعری، اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، قسط وار کہانیاں، خوفناک کہانیاں، اردو ناول، ٹیکنالوجی، کاروبار، کھیل، صحت، اسلام، ادب، اسلامی نام، اسلامی مضامین۔ سبلائم گیٹ ایک بہترین ویب بلاگ ہے اور آپ یہاں اپنی من پسند تحریریں پڑھ سکتے ہیں
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 کمنٹس:

ایک تبصرہ شائع کریں