خوفناک گڑیا کا انتقام



میں 2 سال بعد سعودیہ عرب سے پاکستان اپنے گھر کو جا رہا تھا ۔۔۔ میری ساری تیاری مکمل تھی ۔۔۔ بس اپنی اکلوتی بیٹی کے لئے کچھ کھلونے خریدنے تھے ۔۔۔
فضا میری 6 سال کی بس ایک ہی بیٹی تھی ۔۔۔۔ اور فضا کو گڑیوں کا ہمیشہ سے شوق تھا ۔۔۔ میں خاص طور پر فضا کے لئے گڑیا خریدنے ایک بہت بڑے ڈول ہاوس گیا ۔۔۔۔۔۔
دکان میں داخل ہوتے ہی میں گڑیوں کا جائزہ لینے لگا ۔۔۔۔ پھر اچانک میری نظر ایک بہت ہی عجیب گڑیا پر پڑی جو دکان کے ایک کونے میں چھپا کر رکھی گئی تھی ۔۔۔۔ میں وہ گڑیا اٹھا کر اس عرب سیلز مین کے پاس گیا اور اس سے گڑیا کی قیمت پوچھی ۔۔۔۔
وہ عرب سیلز مین گڑیا میرے ہاتھ میں دیکھ کر حیران ہو گیا اور اس نے مجھ سے پوچھا یہ گڑیا تمہیں کہاں سے ملی ۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر اس سیلز مین نے ایک ملازم لڑکے کو بلا کر اسے ڈانٹنا شروع کر دیا ۔۔۔کہ یہ گڑیا دکان میں کون لایا ۔۔۔۔ ملازم ڈانٹ سنتا رہا ۔۔۔
پھر سیلز مین نے میری طرف معذرتخواہانہ انداز میں دیکھا اور کہا ۔۔۔۔
' سوری بھائی جان یہ گڑیا فروخت نہیں ہے '
میں کچھ حیران ہوا اور سیلز مین سے پوچھا ۔۔۔
کیوں بھائی ایسا کیا ہے اس گڑیا میں ' اس نے بات ٹالتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
' آپ چھوڑیں آپ کوئی اور گڑیا دیکھیں ۔۔ '
لیکن مجھے تجسس ہونے لگا میں نے کہا ۔۔۔
میں نے یہی گڑیا خریدنی ہے ۔۔۔۔ ' اس سیلز مین نے ٹالتے ہوئے کہا ۔۔۔
' بھائی اس گڑیا کو چھوڑیں یہ بہت مہنگی ہے آپ کوئی اور گڑیا لے لیں ۔۔۔۔ ' لیکن میں ضد پر اڑا رہا ۔۔۔
میں نے کہا جتنی بھی مہنگی ہو میں یہی گڑیا لوں گا ۔۔۔ اس سیلز مین نے ٹھنڈی سانس بھر کر کہا ۔۔۔۔
' اچھا لے جائیں ۔۔۔۔ ' میں نے قیمت پوچھی ۔۔۔۔
اس سیلز مین نے کہا ' آپ بس گڑیا لے جائیں ۔۔۔ یہ فروخت نہیں ہے ۔۔۔۔ ' میں کچھ حیران ہوا اور کہا۔۔۔
' کیا بات کر رہے ہیں ایسے کیسے لے جاوں ۔۔ آپ کی باتوں کا مطلب کیا ہے ۔۔۔۔ ' اس سیلز مین نے مسکرا کر میری طرف دیکھا ۔۔۔۔ اور مجھے اپنے پاس ٹیبل پر بٹھایا ۔۔۔ اس وقت دکان میں کوئی خاص رش نہیں تھا ۔۔۔ پھر وہ سیلز مین مجھے بتانے لگا ۔۔۔۔۔
' دراصل یہ گڑیا چالیس سال پہلے میرے دادا مصر سے لائے تھے ۔۔۔۔ اور آج تک بالکل ویسی ہے جیسی اس وقت تھی ۔۔۔۔ میرے دادا نے اس گڑیا کو کئی بار بیچنے کی کوشش کی لیکن یہ گڑیا ایک بار فروخت ہو کر پھر ہمارے پاس واپس آ جاتی ہے ۔۔۔۔۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے یہ گڑیا چل کر یا اڑ کر آتی ہوگی ۔۔۔
جی نہیں کوئی گاہک اس گڑیا کو بیچنے کے لئے ہماری دکان پر لاتا ہے اور ہم اسے پھر سے خرید لیتے ہیں ۔۔۔۔ ہمیں نہیں معلوم یہ گڑیا واپس کیسے آتی ہے اور اس کے پیچھے کیا راز ہے لیکن خریدنے والا اس گڑیا کو جتنی بھی دور لے جائے ایک ہفتے بعد یہ گڑیا ہمارے پاس واپس آ جاتی ہے ۔۔۔ میرے دادا نے اس گڑیا کو سات بار بیچا تھا ۔۔
اور ابو نے بھی لا تعداد بار بیچ دیا اور میں نے خود اس گڑیا کو اپنے ہاتھوں سے چھ بار بیچا لیکن جیسے کہ تم دیکھ رہے ہو یہ گڑیا پھر ہمارے پاس ہے ۔۔۔۔ تین سال پہلے ہم نے اس گڑیا کو ایک کمرے میں بند کر دیا لیکن یہ ہر بار کسی نہ کسی طرح دکان پر پہنچ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ '
اس سیلز مین نے اپنی بات ختم کی اور میں مسکرایا ۔۔۔۔مجھے اس سیلز مین کی باتیں کسی لطیفے سے کم نہیں لگ رہی تھیں ۔۔۔ میں اس سیلز مین کا شکریہ ادا کر کے پاکستان چلا آیا ۔۔۔۔۔
فضا اس گڑیا کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔۔۔ اور میں بھی ایک دو دنوں میں اس سیلز مین کی باتوں کو بھول گیا ۔۔۔۔ فضا اس گڑیا کے ساتھ خوش تھی اور میں فضا کو دیکھ کر خوش تھا ۔۔۔۔۔ مجھے اس سیلز مین کی باتیں خوفناک ڈائجسٹ کی کہانیوں سے زیادہ نہیں معلوم ہو رہی تھیں ۔۔۔۔ روٹین کی زندگی جاری تھی ۔۔۔ میں چونکہ سعودیہ سے نیا نیا آیا تھا اس لئے میرے گھر مہمانوں کی آمد تھی ۔۔۔۔ ایک رات مہمانوں سے فارغ ہوا تو میری بیٹی میرے پاس کمرے میں آئی اور اس نے کہا ۔۔۔۔۔۔
' پاپا یہ گڑیا بات کرتی ہے ' میں نے فضا کی بات کو مذاق میں اڑاتے ہوئے پوچھا ۔۔۔۔
' اچھا کیا کہتی ہے بھئی آپ کی یہ گڑیا ۔۔۔۔۔ '
فضا نے بتایا ۔۔۔۔ ' یہ گڑیا کہتی ہے مجھے چھوڑ دو '
میں فضا کی بات پر ہنسا تھا ۔۔۔
اگلے دن فضا کی وہ گڑیا غائب ہو گئی ۔۔۔ پورا گھر ڈھونڈا کہیں نہیں تھا پھر میں نے اپنا کمرہ دیکھا ۔۔۔۔ وہ گڑیا میرے کمرے کی الماری میں سے نکلی ۔۔۔ میں پہلی بار کچھ حیران ہوا ۔۔۔۔ کیوں کہ جس الماری سے وہ گڑیا نکلی تھی وہ میری ذاتی الماری تھی اور ہر وقت اس پر تالا لگا رہتا تھا ۔۔۔۔ جس کی چابی بھی میرے خود کے پاس ہی ہوتی تھی ۔۔۔۔ پھر وہ گڑیا اس الماری میں کیسے پہنچی ۔۔۔۔۔ خیر میں نے سوچا شاید فضا اور میری بیوی نے غلطی سے لا کر رکھ دیا ہو اس الماری میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ اگلی رات کا واقعہ ہے ۔۔۔۔ ہم سب کھانا کھا رہے تھے ۔۔۔ فضا بھی کرسی پر بیٹھی کھانا کھا رہی تھی ۔۔۔ فضا کی عادت تھی جہاں جاتی جو کام کرتی وہ گڑیا اس کے ساتھ رہتی ۔۔۔۔۔ کھانا کھاتے کھاتے اچانک فضا کے ہاتھ سے وہ گڑیا گر گئی ۔۔۔۔ گڑیا فرش پر بڑے زور سے گری تھی ۔۔ اگر گڑیا کی جگہ کوئی گلاس ہوتا تو وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا ۔۔۔۔
فضا نے کرسی سے اتر کر وہ گڑیا اٹھائی ۔۔۔۔ لیکن میں اور میری بیوی یہ دیکھ کر صدمے میں آ گئے کہ اس گڑیا کی ناک سے خون بہہ رہا تھا ۔۔۔ میں حیرت سے اس بے جان گڑیا کو دیکھ رہا تھا جس کی ناک سے کسی زندہ انسان کے جیسے خون نکل رہا تھا ۔۔۔۔ اگر کوئی اور مجھے یہ بات کہتا تو میں کبھی یقین نہیں کرتا لیکن وہ سب میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔
مجھے پہلی بار اس سیلز مین کی باتیں یاد آ رہی تھیں ۔۔۔ اس واقعے کے بعد میں اس گڑیا کے بارے میں سوچنے لگا ۔۔۔ وہ کیسی گڑیا تھی ۔۔۔ اس کے پیچھے کیا راز چھپا تھا مجھے یہ جاننے میں دلچسپی ہونے لگی ۔۔۔۔۔ میں نے پہلی بار فضا کے ہاتھ سے وہ گڑیا لے کر غور سے دیکھی ۔۔۔ وہ تھوڑی مختلف ضرور تھی لیکن پہلی نظر اسے دیکھنے کے بعد کوئی یہ نہیں کہہ سکتا تھا وہ گڑیا پراسرار بھی ہوگی ۔۔۔۔
ایک دن یونہی فضا گڑیا کے ساتھ کھیل رہی تھی اور اسے نہلا رہی تھی ۔۔فضا کے سامنے ایک بالٹی رکھی تھی جس سے وہ گڑیا کو نہلا رہی تھی ۔۔۔۔ میں بھی وہیں فضا کے پاس بیٹھا موبائل دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔ جب اچانک گڑیا کو نہلاتے نہلاتے گڑیا فضا کے ہاتھ سے چھوٹ کر اس پانی کی بالٹی میں جا گری ۔۔۔۔ میں نے بھی گڑیا کے گرنے کی آواز سنی تھی اس لئے فضا کے پاس چلا گیا ۔۔۔۔۔۔
' ابو گڑیا بالٹی میں گر گئی ' فضا نے کچھ پریشانی سے مجھے بتایا ۔۔۔میں نے مسکراتے ہوئے فضا سے کہا ۔۔۔۔۔
' کوئی بات نہیں ہم نکال دیں گے '
میں نے گڑیا نکالنے کے لئے جونہی بالٹی میں ہاتھ ڈالا تو میں حیران رہ گیا ۔۔۔ کیونکہ بالٹی میں کوئی گڑیا نہیں تھی ۔۔۔ میں بالٹی کو اچھے سے دیکھا پھر بالٹی کا پانی نکال کر بھی دیکھا لیکن وہ گڑیا نہیں ملی ۔۔۔ جبکہ فضا نے میری آنکھوں کے سامنے وہ گڑیا اس بالٹی میں گرائی تھی ۔۔۔۔ اس دن کے بعد وہ گڑیا مجھے پھر کبھی نظر نہ آئی ۔۔۔ فضا روتے ہوئے اس گڑیا کو ڈھونڈتی رہی جب کہ میں نے اور میری بیوی نے بھی بہت تلاش کیا وہ گڑیا ہمیں کہیں نظر نہ آئی ۔۔۔
مجھے اس عرب سیلز مین کی بات یاد آئی میں نے اس سیلز مین کی دکان کے ویب سائٹ سے دکان کا نمبر نکالا اور کال ملائی۔۔۔ تب اس سیلز مین نے کہا وہ گڑیا ان کی دکان پر ہے ۔۔۔ اور میں صدمے سے بیٹھا رہا ۔۔۔۔ اس دن کے بعد میں کبھی سکون سے نہیں بیٹھا اور یہ سوچتا رہا اس گڑیا کی کہانی کیا ہوگی ۔۔۔
میں نے انٹرنیٹ سے بہت تلاش کیا لیکن کچھ نہیں ملا ۔۔۔۔ میں نے اس سیلز مین سے دوبارہ رابطہ کیا اور اس سے پوچھا کہ ان کی دکان سے پہلے یہاں کس کی دکان تھی ۔۔۔۔۔
تب اس سیلز مین نے بتایا ایک مصر کا تاجر تھا شاید اس کی دکان تھی جیسا اس نے اپنے باپ دادا سے سنا تھا وہی بتا دیا ۔۔۔۔ میں نے انٹرنیٹ سے ہر لفظ لکھ کر سرچ کیا لیکن کوئی چیز ایسی نہ ملی جس سے اس گڑیا کا راز معلوم ہوتا ۔۔۔۔۔ میرا تجسس بڑھتا جا رہا تھا مجھے اس گڑیا کے بارے میں جاننے میں دلچسپی تھی ۔۔۔ وہ گڑیا دیکھنے میں خوفناک ضرور تھی مگر اس نے کبھی کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا ۔۔۔۔۔۔ پھر ایک دن میں نے اپنے فیس بک آئی ڈی اور کئی گروپس میں پوسٹ لگائی کہ ایسی کسی گڑیا کے بارے میں کوئی جانتا ہے ۔۔۔۔۔
میری فرینڈ لسٹ ایک آدمی تھا ۔۔۔ جسے میں نہیں جانتا تھا لیکن وہ مصر کا تھا ۔۔۔۔ اس نے کمنٹ کیا تھا میری پوسٹ پہ ۔۔۔۔
' کیا آپ مصر کی چارلی ڈول کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں ' میں نے کمنٹ کے جواب میں لکھا وہ کون تھا ۔۔۔۔۔تو اس نے ایک تفصیلی جواب لکھا ۔۔۔۔۔
' چارلی مصر میں رہتا تھا 1930 کے درمیان وہ تجارت کرتے ہوئے سعودی عرب پہنچ گیا ۔۔۔اور وہاں چارلی نے ایک بہت بڑی کھلونوں کی دکان کھول لی ۔۔۔۔۔ چارلی کے بارے میں مشہور تھا اس کے پاس ہر وقت ایک گڑیا ہوتی جو اس کے والد نے چارلی کو دیا تھا ۔۔۔
اور چارلی نے اپنی زندگی کے کسی بھی عمر میں اس گڑیا کو خود سے الگ نہ کیا ۔چارلی کو اپنی وہ گڑیا جان سے زیادہ عزیز تھی۔۔ وہ گڑیا چارلی کے ساٹھ سال تک ساتھ رہا ۔۔۔۔ پھر ایک دن چارلی کی دکان کی چھت گر گئی اور چارلی اس ملبے تلے دب گیا ۔۔۔۔ اس کے بعد وہ گڑیا کہاں گئی یہ کوئی نہیں جانتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔'
اس آدمی کے کمنٹ سے مجھے میرا آدھا جواب مل چکا تھا باقی کا آدھا جواب میں نے سعودی کے سیلز مین سے پوچھا ۔۔۔۔۔ اور اس نے بھی یہی بتایا کہ اس مصر کے تاجر کا نام چارلی تھا ۔۔۔۔ اور اس کے کھلونوں کی دکان تھی ۔۔۔۔۔ میں اپنے کمرے سے ہل بھی نہ سکا ۔۔۔ مجھے اس گڑیا کی حقیقت پتا چل چکی تھی لیکن وہ حقیقت اس قدر اداس اور دردناک ہوگی یہ میں نے سوچا بھی نہ تھا ۔۔۔۔۔۔ میں نے اس گڑیا کے بارے میں ایک تفصیلی نوٹ لکھا ۔۔۔۔۔۔
جب اس چارلی کی دکان کی چھت گر گئی اور چارلی اس ملبے تلے دب گیا تب سعودی کے سیلز مین کے دادا نے اپنی وہاں دکان بنائی اور انہیں ملبے تلے وہ گڑیا ملی جو چارلی کی تھی ۔۔۔۔۔ اب رہی بات اس گڑیا کی تو وہ وفا کی ایک داستان تھی ۔۔۔
محبت کی ایک انوکھی کہانی ۔۔۔۔ اس گڑیا کو آج بھی لگتا ہے کہ اس کا چارلی ایک دن واپس آئے گا اس لئے وہ اس دکان کو چھوڑنے کے لئے تیار ہی نہ تھی ۔۔۔ میں ایک گڑیا اور چارلی کی وفا پر حیران رہ گیا ۔۔۔۔ کیسے لوگ تھے جو مر کر بھی نہ مرے ۔۔۔۔۔ میں نے وہ نوٹ سعودی کے اس دکان دار کو سینڈ کی اور اس نے میرا شکریہ ادا کیا ۔۔۔۔۔ اور اس نے مجھے یقین دلایا وہ اس گڑیا کو وہی عزت اور محبت دیں گے جو چارلی نے دیا تھا ۔۔۔۔ اور میں آج تک ایک بے جان گڑیا کی وفا پر حیران ہوں ۔۔۔۔ میں آج بھی اپنے موبائل پر اس گڑیا کی تصویریں دیکھتا رہتا ہوں ۔۔۔ میری بیوی کہتی ہے آپ پاگل تو نہیں ہیں ۔۔۔۔
اور میں اداسی سے کہتا ہوں ۔۔۔۔
یہ وفا کی بات ہے تم نہیں سمجھو گی ۔۔۔۔ آہ کیسے لوگ تھے جو مر کر بھی وفا کر گئے

گوگل پلس پر شئیر کریں

ہمارے بارے میں

دنیا کی سب سے بڑی اردو ویب سائٹ، اردو خبریں، اردو شاعری، اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، قسط وار کہانیاں، خوفناک کہانیاں، اردو ناول، ٹیکنالوجی، کاروبار، کھیل، صحت، اسلام، ادب، اسلامی نام، اسلامی مضامین۔ سبلائم گیٹ ایک بہترین ویب بلاگ ہے اور آپ یہاں اپنی من پسند تحریریں پڑھ سکتے ہیں
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 کمنٹس:

ایک تبصرہ شائع کریں