جنات کی دشمنی - اردو کہانی پارٹ 6

 Urdu Story

 Urdu Font Stories (مزے دار کہانیاں)

جنات کی دشمنی - اردو کہانی پارٹ 6


خان بابا آپ نے کچھ بات کرنی تھی ؟
آزر نے حجرے میں آکر بیٹھتے ہی کہا۔

آزر بیٹا جس قبیلے کا سردار ہر وقت قبیلے سے باہر رہتا ہے اس قبیلے پر ایسے ہی حملے ھوتے رہتے ہیں اگر ایسا ہی چلتا رہا تو ہمارا قبیلہ ختم ھو جائے گا تمہیں اب یہیں رکنا ھوگا یہاں تم خد بھی محفوظ ھو اور ہم سب بھی تمہارے یہاں ھونے سے خد کو کمزور نہیں سمجھے گے اب تم بے شمار طاقتوں کے مالک ھو اور بہت سے قبائل تمہاری جان کے دشمن بن چکے ہیں تمہیں مار کر تمہاری طاقتیں حاصل کرنا چاہتے ہیں اب تمہیں کوئی ایک فیصلہ کرنا پڑے گا بیٹا یا ہمیں ہمارے حال پر چھوڑ دو یا پھر ۔۔....

آزر کی آنکھوں خون اتر آیا تھا نسے پھولنے لگی تھی چہرے پر عزیئت کے آسار نظر آنے لگے تھے وہ بے بسی سے خان بابا سے پوچھ رہا تھا آپ کو مجھ پر بھروسہ ھے کیا؟
بیٹا خد سے زیادہ بھروسہ ھے تم پر
تو میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں اب کوئی میرے قبیلے کو نقصان نہیں پہنچا پائے گا اور اگر ایسا ھوا تو میں آپ کو حق دیتا ہوں آپ جو سزا دینا چاہے دے سکتے ھیں مجھے
آپ 9 قبائل کو بلاوہ بھیجے کے کل وہ سب حاظر ھوں اور یہ بھی بتائیے گا کہ یہ میرا حکم ہے

اتنے میں آزر کو کچھ عجیب سی آوازیں آنا شروع ھوگئی جیسے کوئی اسے پکار رہا ھو
خان بابا کل ملاقات ھوتی ھے یہ کہہ کر آزر حجرے سے نکلا اور غائب ہو گیا
قہوت ثانیہ کے ساتھ ساتھ ہی رہا بارات لڑکی کے گھر پہنچی سب براتیوں کو بٹھایا گیا اور کچھ دیر بعد کھانا لگا دیا گیا پھر حاکم چچا کے بیٹے کا نکاح ھوا نکاح کے بعد دلہن کو سٹیج پر لایا گیا اور دولہے کے ساتھ بٹھا کر فوٹوز لئے گئے
دیکھوں لائبہ دلہن کتنی چھوٹی سی ھے ثانیہ نے لائبہ کا دیھان اس لڑکی کی جانب دلوایا جو ابھی صرف سترہ یا اٹھرا سال کی تھی
گاؤں میں ایسا ہی ھوتا ھے ثانیہ اگر تم جہاں رہتی ھوتی تو تمہاری شادی بھی ھوچکی ھوتی لائبہ نے ہستے ھوے مزاق سے کہا جو ثانیہ کو بہت برا لگا اس کا چہرہ ایک دم غصے سے لال ہو گیا
جو کہ لائبہ نے بھی نوٹ کیا تھا

یار مزاق کررہی تھی "سوری"
اس نے دونوں کان پکڑتے ہوئے کہا تو ثانیہ ہلکا سا مسکرائی
ثانیہ ادھر ہی روکو میں ابھی آئی یہ کہہ کر لائبہ جاکر دلہن کے ساتھ پکچرز لینے لگی
ثانیہ چلتی ھوئی ایک سائڈ پر آگئی اسے شاہ کہیں بھی دیکھائی نہیں دے رہا تھا نہ جانے کیوں ثانیہ کی نظریں اب ہر وقت بس ایک چہرے کو ہی ڈھونڈتی رہتی تھی وہ چہرہ جس کی ایک جھلک دیکھ کر ہی ثانیہ کی روح تک پرسکون ھوجاتی تھی
وہ بھیڑ بھاڑ سے نکل کر چھت کی سیڑھیوں پر جا بیٹھی کچھ دیر وہ وہاں بیٹھی شاہ کے بارے میں سوچتی رہی پھر اچانک اسے چھت سے کسی کے چیخنے کی آواز آئی وہ یہ دیکھنے کے لئے کے اوپر کون ھے چھت پر آگئی مگر وہاں کوئی نہیں تھا وہ نیچے اترنے لگی تو اسے ایک زور دار دھکا لگا جس کی وجہ سے وہ واپس چھت پر جا گری اب اس کی نظر دیوار پر پڑی جہاں دو پرندے بیٹھے تھے ایک تو ھوبہو سلطان جیسا تھا

مگر ثانیہ یقین سے کہہ سکتی تھی وہ سلطان نہیں ھے اور دوسرے پرندے کو تو دیکھا بھی نہیں جارہا تھا کالا سیاہ رنگ تھا اسکا ایسا لگتا تھا اس کا سارا جسم جلا ھوا ھے لال سرخ ڈراؤنی آنکھیں وہ دونوں پرندے ایک دوسرے کو گھور رہے تھے کچھ ہی دیر بعد وہ دونوں لڑنے لگے اس کالے پرندے نے سلطان جیسے پرندے کو ادھ مرا کر دیا تھا اسکا خون بھی بہت بہہ رہا تھا ثانیہ آپ جاؤ یہاں سے سلطان کی طرح دکھنے والا پرندہ بار بار ثانیہ کو وہاں سے چلے جانے کو کہہ رہا تھا
مگر ثانیہ بت بنی اپنے سامنے ھونے والے حادثے کو دیکھ رہی تھی کچھ ہی لمحے لگے اس کالے پرندے کو جانور نما انسان بننے میں اور اب ثانیہ اس کی گرفت میں تھی اس کے کالے لمبے پر بھی تھے جن کے سہارے وہ ثانیہ کو لئے اڑان بھر رہا تھا مگر پھر رکا اور غصے سے چلا کر بولا

کہہ دینا اپنے سردار سے اگر اسے اس لڑکی کی زندگی بچانی ھے تو ہم سے آکر ملے پرانے پہاڑوں والے مندر میں یہ کہہ کر اس نے اڑان بھری اور اڑتا چلاگیا ثانیہ اب اس کی گرفت میں چیخ چلا رہی تھی مگر سب بے سود تھا
آزر کو خطرہ محسوس ھورہا تھا مگر اب بہت دیر ھو چکی تھی وہ ثانیہ کو لے کر جا چکے تھے

آزر نے قہوت کو زخمی دیکھا جس کا بہت خون بہہ چکا تھا اب آزر اپنی طاقت سے قہوت کے زخم ٹھیک رہا تھا قہوت کچھ سنبھلا تو اس نے آزر کو ساری بات بتائی آزر کو لگا جیسے کسی نے اس کی شہہ رگ دبا دی ھو اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی آنکھیں لہو رنگ ھو چکی تھی آزر کی دھاڑ سے درو دیوار کانپ گئے تھے قہوت بھی سہم گیا تھا اس نے آزر کو اتنی تکلیف میں مبتلا کبھی نہیں دیکھا تھا آج آزر خد کو بے بس محسوس کررہا تھا کہ جو ایک لڑکی کی حفاظت نہ کرسکا اتنی طاقتوں کے باوجود وہ اپنے پورے قبیلے کی کیسے حفاظت کریگا ؟
کہاں لے گئے ھے وہ ثانیہ کو ؟
آزر نے خد پر ضبط کر کے قہوت سے پوچھا۔
کیوں کے جہاں تک تو اسے ثانیہ کی خوشبو لے آئی تھی مگر اب اسے کہیں سے بھی ثانیہ کی خوشبو نہیں آرہی تھی
وہ۔۔۔ کالے ۔۔۔ پہاڑوں۔۔۔ والے مندر میں لے ۔۔۔۔ گئے ھیں
قہوت نے بڑی مشکل سے اپنی بات مکمل کی
آپ وہاں نہ جاؤ آزر وہ آپ سے آپ کی طاقتیں چھیننے کے لئے وہاں بلا رہے ہیں آپ کو

میں ایسے ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھ سکتا قہوت اگر ثانیہ کو کچھ ھو گیا تو میں خد کی نظروں میں ہی گر جاؤں گا اسے کچھ نہیں ھونا چاہئے اپنی محبت کے لئے مجھے جان بھی دینی پڑی تو دے دونگا پھر طاقتیں کیا چیز ہیں
میں ثانیہ کو کچھ نہیں ھونے دونگا
تم جلدی سے ثانیہ کا روپ لو اور اس کے گھر والوں کے ساتھ جاؤ انہیں شک نہیں ھونا چاہئے کے ثانیہ ان کے ساتھ نہیں ھے میں چلتا ہوں
آزر اب ایک بڑے پرندے کے روپ میں آچکا تھا جس کے بہت بڑے بڑے سفید پر تھے اور وہ بھی کالے پہاڑوں کی طرف پرواز کر گیا تھا


وہ کالے پروں والا پرندہ ثانیہ کو ایک مندر میں لے آیا تھا جو کے بہت پرانااور سنسان لگ رہا تھا اس مندر کے چاروں طرف کالے سیاہ پہاڑ ہی پہاڑ تھے اب اسے کھنڈر نما جگہ پر زنجیروں سے باندھ دیا گیا تھا ثانیہ کو لگ تو رہا تھا کے اس پر جننات نے ہی حملہ کیا ہے مگر وہ یہ سوچ رہی تھی کہ انھوں نے ابھی تک اسے مارا کیوں نہیں اور یہاں کیوں باندھ رکھا ھے نہ جانے اب یہ کیا کرنے والے ھے پہاڑوں کے بیچھ واقع اس جگہ پر بہت گرمی تھی ثانیہ کو شدید پیاس کا احساس ھونے لگا تھا کوئی ھے مجھے کیوں لائے ھو یہاں کون ھو تم لوگ مجھے میرے گھر جانا ھے پلیز مجھے کھول دو یہ زنجیریں بہت گرم ھیں مجھے درد ھو رہا ھے
ثانیہ بے بسی سے روتے ہوئے کہہ رہی تھی آج اسے اپنی امی جان کی یاد شدت سے آرہی تھی کاش میں شادی پہ آئی ہی نہ ھوتی تو اس مشکل میں نہ پھنستی کوئی ھے کھولو مجھے جب بہت دیر تک پکارنے پر بھی کوئی نہیں آیا تو ثانیہ ایک کونے میں چپ کرکے بیٹھ گئی اب اسے شاہ یاد آیا اس کی تلاوت یاد آئی ثانیہ آنکھیں بند کئے اب اس آواز کو سن رہی تھی محسوس کررہی تھی جب کسی نے اس کے زنجیر زور سے ہلائے اس نے گھبرا کر آنکھیں کھولیں تو سامنے بہت سے لوگ تھے جن میں کچھ عورتیں تھیں اور کچھ آدمی مگر ان کے حلیئے بہت عجیب تھے سب لوگوں کی آنکھیں سرخ تھی اور رنگت زرد نیلے ھونٹ ثانیہ انہیں دیکھ کر بہت ڈر گئی تھی وہ سب ایک ساتھ ہنسنے لگے انکی شیطانی ہنسی ثانیہ کو زہر لگ رہی تھی اس نے کچھ ہمت کرکے ان سے پوچھا کون ھو تم لوگ اور مجھے جہاں کیوں لائے ھو کیا دشمنی ھے تمہاری مجھ سے ؟

ان سب میں سے ایک آدمی چلتا ھوا ثانیہ کے قریب آکر کھڑا ہوا تو ثانیہ کو لگا جیسے اسے ابھی وومٹنگ ھوجائے گی اتنی شدید بدبو اس آدمی سے آرہی تھی کہ ثانیہ کا سانس لینا بھی مشکل ھو گیا تھا اور وہ ہنستا ہی جارہا تھا اس کے قہقے پورے مندر میں گونج رھے تھے
وہ ایک دم چپ ھوا تھا اور غصے سے بولا تھا تمہارے باپ نے میرے بیٹے کو مارا تھا اور تمہارے عاشق نے میری بیوی کو آج میں اسکی ساری طاقتیں چھین کر اسے اور تمہیں ایک ساتھ ختم کروں گا پھر ہی مجھے سکون ملے گا اس کے آنے تک تمہیں زندہ رکھنا ھے مگر موت تمہاری لکھی جاچکی ھے لڑکی وہ بھی میرے ہاتھوں آج تمہیں بھی تمہارے بابا اور بھائی کے پاس پہنچا دوں گا بہت یاد کرتی ھو نا انہیں یہ دیکھوں ان ہاتھوں سے تیرے بھائی اور باپ کو مارا تھا وہ اپنے ہاتھ ثانیہ کے سامنے لہرا کر بتا رہا تھا تمہاری اور تمہارے اس دیوانے کی موت بھی میرے ہاتھوں ہی ھوگی دیکھ لینا یہ کالی دیوی کا مندر ھے جو کالی طاقتوں سے بھرا ھے وہ یہاں سے بچ کر نہیں جا سکتا ہاہاہاہاہاہاہا
ایک بار پھر وہ سب ایک ساتھ ہنسنے لگے تھے اور کھنڈر انکی شیطانی ہنسی سے گونجنے لگا تھا

ثانیہ نے دل سے اپنے اللہ کو پکارا اے مالک الملک اے شہنشاہ توں تو سب جانتا ہے نا میرا تیرے سوا کوئی نہیں ہے تو ہی میری مدد فرما تیرے سوا کس کو پکاروں توں ہی تو ھے پکار سننے والا میری فریاد بھی سن لے مجھے اس مشکل سے نکال دے پروردگار توں بڑا مہربان ھے آمین

ثانیہ کو انکی کچھ باتیں سمجھ آئی اور کچھ نہیں مطلب وہ سہی تھی کے یہ جننات ھیں مجھے تو مارے گے ہی یہ۔ دشمنی جو ھے ان کی مجھ سے مگر یہ دوسرے کس انسان کی بات کررھے ھیں ابھی ثانیہ یہ سب سوچ ہی رہی تھی جب اسے سلطان کی آواز سنائی دی
"سلطان" ثانیہ نے زور سے سلطان کا نام لیا اسکو لگا جیسے سلطان اسکی مدد کہ لئے آیا ھے اور یہ ہی سچ بھی تھا

آزر ان پہاڑوں پر خان بابا کے ساتھ بہت بار آچکا تھا یہاں آنا اور یہاں کے نظارے دیکھنا آزر کو اچھا لگتا تھا اس نے کبھی سپنے میں بھی نہیں سوچا تھا اسے ایسے بھی آنا پڑے گا
آج وہ بہت تکلیف میں تھا اس کی آنکھوں میں صرف ثانیہ کی تصویر لہرا رہی تھی

تمام اردو کہانیاں پڑھنے کے لیے کلک کریں 

جنات کی دشمنی اردو کہانی - پارٹ 7

Urdu stories online, Urdu stories for kids, Short Urdu stories, Urdu Kahaniyan, Famous Urdu stories, Urdu stories with moral, Best Urdu stories collection, Urdu stories for students, Urdu love stories, Urdu horror stories, Urdu stories for reading, Urdu stories in Urdu text, Funny Urdu stories, Urdu stories for beginners, Urdu detective stories, Urdu motivational stories, Urdu stories for adults, Urdu moral stories, Urdu stories for children, Urdu true stories, Urdu suspense stories, Urdu emotional stories, Urdu adventure stories,

hindi moral stories in urdu,سبق آموز کہانیاں, jin-ki-dushmni,good moral stories in urdu,Moral Stories,Urdu Stories,urdu kahani,اردو کہانی,قسط وار کہانیاں,

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے