جعلی پیر پل صراط سے گزرتے ہوئے پھسل گئے - اک سبق آموز کہانی


ایک جعلی پیر صاحب اپنے ایک مرید سے ملنے گئے۔ مرید دیھات میں رہتا تھا۔ دیہاتی نے اپنے پیر صاحب کو دیکھا تو بول اٹھا
پیر صاحب خیر تو ہے آپ بہت دبلے ہو رہے ہیں۔
اس پر پیر صاحب نے کہا۔
“میں دبلا کیوں نہ ہوں۔۔۔۔ تم روزے نہیں رکھتے ۔۔۔۔۔۔ تمہاری وجہ سے روزے مجھے رکھنے پڑتے ہیں ۔۔۔۔
نماز تم نہیں پڑھتے ۔۔۔۔۔ تمہارے بدلے میں نمازیں بھی پڑھتا ہوں۔
پھر سب سے بڑی فکر کی بات یہ ہے کہ قیامت کے دن تمہارے بدلے مجھے پل صراط پر سے گزرنا ہوگا اور پل صراط بال سے زیادہ باریک ہے۔یہ اسباب ہیں میرے دبلا ہونے کے کے۔”
یہ سن کر مرد نے فورا کہا :
“اف پیر صاحب آپ تو میرے لئے بہت زیادہ تکالیف اٹھا رہے ہیں۔ بدلے میں میں مجھے بھی تو کچھ کرنا چاہیے ۔۔۔۔۔۔ اچھا میں آپ کو اپنا مونجی کا کھیت دیتا ہوں۔”
پیر صاحب یہ سن کر بہت خوش ہوئے۔
ساتھ ہی انہوں نے سوچا ان دیہاتیوں کا کیا بھروسہ۔
اپنی بات سے پھر تے انہیں کیا دیر لگتی ہے ۔۔۔۔۔ لہذا مرید سے کہا:
ہاں تو پھر چل کر قبضہ دلا دو۔
چلیے مرید نے کہا۔
اب دونوں چل پڑے۔
پیر صاحب آگے آگے تھے اور مرید پیچھے پیچھے۔ آگے چل کر کھیتوں کے درمیان سے گزرنا پڑا۔۔۔۔۔پگ پنڈی پر چل رہے تھے کہ پیر صاحب کا پیر پھسل گیا اور وہ کھیت میں جا گرے۔
جونہی وہ گرے۔۔۔
دیہاتی نے اوپر سے ان کی کمر پر ایک لات رسید کر دی اور بولا:
پیر صاحب آپ تو کہہ رہے تھے کہ آپ میرے بدلے میں پل صراط پر سے گزریں گے جو بال سے باریک اور تلوار سے تیز ہے ہے۔۔۔۔ اور دو بالشت بہت چوڑی پگ ڈنڈی پر چل نہیں سکتے۔۔۔۔۔ میں سمجھ گیا ۔۔۔۔۔ تو جھوٹا پیر ہے۔۔۔۔
چل بھاگ۔۔۔۔۔
میں تجھے کھیت ویت نہیں دوں گا۔
گوگل پلس پر شئیر کریں

ہمارے بارے میں

دنیا کی سب سے بڑی اردو ویب سائٹ، اردو خبریں، اردو شاعری، اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، قسط وار کہانیاں، خوفناک کہانیاں، اردو ناول، ٹیکنالوجی، کاروبار، کھیل، صحت، اسلام، ادب، اسلامی نام، اسلامی مضامین۔ سبلائم گیٹ ایک بہترین ویب بلاگ ہے اور آپ یہاں اپنی من پسند تحریریں پڑھ سکتے ہیں
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 کمنٹس:

ایک تبصرہ شائع کریں