ایک خوبصورت پرندہ اور چڑیا پکڑنے والا



کچھ عرصہ پہلے کا ذکر ہے ایک خوبصورت پرندہ پہاڑ پر ایک درخت کے اوپر رہتا تھا اس پرندے کی ایک خاصیت تھی وہ جبھی اخراج خارج کرتا تھا وہ زمین سے ٹکرانے کے بعد سونے میں بدل جاتا


چڑیا پکڑنے والے نے کئی دنوں سے کوئی چڑیا نہیں پکڑی تھی اس لئے وہ بے چین تھا چڑیا پکڑنے والا جنگل میں چڑیا پکڑنے آیا تھکا ہارا وہ ایک درخت کے نیچے بیٹھ گیا اس درخت کے اوپر پہلے سے ہی چڑیا موجود تھی

چند لمحوں کے بعد چڑیا نے پاخانہ چھوڑا جیسے ہی وہ زمین سے ٹکرایا سونے میں بدل گیا چڑیا پکڑنے والا حیران تھا اس نے پہلے ایسا انوکھا پرندہ نہیں دیکھا تھا اگلے دن چڑیا پکڑنے والے نے جال کو اس درخت کے پاس بیچھا دیا

اور چڑیا کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے دانے زمین پر پھینک دیے چند لمحوں کے بعد چڑیا دانے کھانے کے لیے نیچے اتری پھر اس کے ننھے سے پاؤں جال میں پھنس گئے چڑیا پکڑی گئی چڑیا پکڑنے والے نے

چڑیا کو جال سے نکالا اور اسے اپنے پنجرے میں ڈال دیا چڑیا کو لے کر وہ اپنے گھر پہنچا چڑیا پکڑنے والے نے چڑیا کو دانے دیے چند لمحوں کے بعد پھر سے چڑیا نے پاخانہ چھوڑا وہ زمین سے ٹکرایا سونے میں بدل گیا

اسے دیکھ کر چڑیا پکڑنے والا بہت ہی زیادہ خوش ہوا لیکن پھر سے علم ہوا اگر چڑیا کے بارے میں کسی کو پتہ چلا کہ وہ اخراج خارج کرتی ہے وہ سونے میں بدل جاتا ہے تو پھر وہ چڑیا کو چوری کر لے گا

اس کے علاوہ اگر بادشاہ کو پتہ چلا اتنے بے مثال اور انوکھی چڑیا کے بارے میں نہیں بتایا گیا بادشاہ کو جب اس کا علم ہوگا اسے غصہ آئے گا اگلے دن چڑیا پکڑنے والا صبح سویرے جاگ گیا چڑیا کو لے کر شاہی دربار میں آیا

انوکھی چڑیا بادشاہ کو تحفے میں دی ایسا انوکھا تحفہ پا کر بادشاہ خوش ہوا بادشاہ نے چڑیا پکڑنے والے کو سونے کے کچھ سکے دیے چند سکے لے کر خوشی خوشی سے وہ اپنے گھر لوٹ گیا بادشاہ نے چڑیا کو

ایک چاندی کے پنجرے میں رکھا اور اپنے محافظوں کو حکم دیا چڑیا کو پھل پیش کیے جائے محافظوں نے چڑیا کو پھل پیش کیا اسی وقت ایک عقلمند کمانڈر بادشاہ کے سامنے جھکا اور کہا مہاراج چڑیا پکڑنے والے نے

آپ سے جھوٹ کہا ہے ایک نامعلوم چڑیا پکڑنے والا آدمی آپ سے کہتا ہے اخراج سونے میں بدل جاتا ہے اور آپ نے اس کی باتوں پر یقین کرلیا اس سے پہلے کبھی آپ نے اس قسم کی مضحکہ خیز کہانی سنی ہے

مہاراج میں آپ کو ایک مشورہ دیتا ہوں آپ اس چڑیا کو پنجرے سے آزاد کر دو بادشاہ نے کمانڈر کی باتوں کو مدے نظر رکھتے ہوئے محافظوں کو حکم دیا چڑیا کو آزاد کر دو بادشاہ کے کہنے کے مطابق محافظوں نے چڑیا کو پنجرے سے آزاد کردیا

چڑیا آزادی حاصل کرنے کے بعد محل کے دروازے پر بیٹھ گئی وہاں اس نے گانا گایا جسے محل کے تمام لوگ سن سکتے تھے اس نے گایا چڑیا پکڑنے والا اور بادشاہ دونوں بے وقوف ہے جو حقیقت دیکھے بغیر چڑیا کو آزاد کر دیا

گوگل پلس پر شئیر کریں

ہمارے بارے میں

دنیا کی سب سے بڑی اردو ویب سائٹ، اردو خبریں، اردو شاعری، اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، قسط وار کہانیاں، خوفناک کہانیاں، اردو ناول، ٹیکنالوجی، کاروبار، کھیل، صحت، اسلام، ادب، اسلامی نام، اسلامی مضامین۔ سبلائم گیٹ ایک بہترین ویب بلاگ ہے اور آپ یہاں اپنی من پسند تحریریں پڑھ سکتے ہیں
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 کمنٹس:

ایک تبصرہ شائع کریں