یہ ایک بہترین کہانی ہے جس کی تمام اقساط یہاں سے پڑھ سکتے ہیں۔ اس بلاگ پر بہیترین اردو کہانیاں، اسلامی کہانیاں، اخلاقی کہانیاں، مکمل اردو کہانیاں، سچی کہانیاں ارو بہت کچھ پڑھ سکتے ہیں۔
---------------------------
عشق کا قاف (قسط نمبر 16) آخری"اگر آپ کو علم ہے تو بتائیے۔ شاید ہمیں وسطی علاقے کی طرف جانا ہی نہ پڑے۔ "طاہر نے نرمی سے کہا۔"سائیاں والا کا...
عشق کا قاف (قسط نمبر 15)کرنل رائے کسی زخمی درندے کی طرح فرش کی سینہ کوبی کر رہا تھا۔ اس کے دل و دماغ میں آتش فشاں دہک رہا تھا۔ رہ رہ کر اسے...
عشق کا قاف (قسط نمبر 14)پندرہ دن کا وقت پر لگا کر اُڑ گیا۔داؤد نے سرمد کو ٹریننگ کیمپ میں زین خان کے حوالے کیا۔ اسے کمانڈر کے حکم سے آگاہ کیا...
عشق کا قاف (قسط نمبر 13)"میرا نام سرمد ہاشمی ہے۔ پاکستانی ہوں۔ یہاں عمرہ کرنے آیا تو زندگی کا کوئی مقصد نہ تھا۔ واپس جا رہا تھا تو آپ دونوں کی...
عشق کا قاف (قسط نمبر 12)"بس اتنی سی بابا کہ اگر کبھی سرمد لوٹ آیا تو۔۔۔ ؟" اس نے سر جھکا لیا۔"تو۔۔۔ " درویش نے سپاٹ لہجے میں کہا۔ " تو کیا ہو...
عشق کا قاف (قسط نمبر 11)دن کے گیارہ بجے تھے جب طاہر، ملک بلال اور اس کے چند ملازم بابا شاہ مقیم کے مزار کے باہر پجارو سے اتری۔اگر دس پندرہ منٹ...
عشق کا قاف (قسط نمبر 10)قرآن پاک کے الفاظ اس کی جانب سر اٹھائے مسکرا رہے تھے۔ قیامت ٹل گئی تھی۔ اسے توبہ کا وقت مل گیا تھا۔ زبان کی اینٹھن...
عشق کا قاف (قسط نمبر 9)"کون۔۔۔ کون ہے تیسرا یہاں ؟" لڑکی نے چونک کر پوچھا۔"وہ۔۔۔ " حافظ عبداللہ نے چھت کی جانب انگلی اٹھا دی۔ "وہ، جو ہر جگہ...
وہ بید کی کرسی پر سر سینے پر جھکائے نجانے کس سوچ میں ڈوبا بیٹھا تھا۔ صفیہ اس کے قریب پہنچی تو اس کی آہٹ پر وہ چونکا۔"کیا سوچ رہے ہیں میرے حضور؟" صفیہ...
صفیہ نے طاہر کی دلہن کے روپ میں " سلطان وِلا" میں قدم رکھا تواسے طاہر کے ساتھ دیکھ کر بیگم صاحبہ کے ہونٹوں پر سُکھ بھری مسکراہٹ نے جنم لیا۔امبر کے...
آج پورے سات دن بعد وہ آفس آیا تھا۔ یہ دن اس نے گھر پر اپنے کمرے میں قید رہ کر گزارے تھے۔وہ کسی گہری سوچ میں گم بیٹھا تھا۔ نادر کب کا ڈاک دے کر جا چکا...
"کسی کو پسند کر چکے ہو کیا؟" وہ اس کی جانب غور سے دیکھ کر بولیں۔"جی۔۔۔ جی ہاں۔ "سرگوشی سی ابھری۔ وہ جوتے کی ٹو سے فرش کریدنے لگا۔"ہوں۔ کون ہے...
"زا۔۔۔ ہدہ۔۔۔ "ہڈیوں کے اس پنجر کے سوکھے ہوئے خشک لب ہلے۔"اختر۔ "جیسے کسی زخمی روح نے تڑپ کر سرگوشی کی۔"زاہدہ۔۔۔ کہاں۔۔۔ ہو۔۔۔ تم ؟"ایک درد...
"تو ہماری اک ذرا سی عدم موجودگی نے یہ گل کھلائے ہیں۔ " بیگم صاحبہ نے سرجھکائے کھڑے طاہر، زاہدہ اور ڈاکٹر ہاشمی کی جانب کڑی نظروں سے دیکھا۔"میں...
پھر ایک لرزتی کانپتی، درد بھری آواز کے زیر و بم نے اسے جکڑ سا لیا۔ وہ کہتی رہی۔ طاہر سنتا رہا۔ بت بنا۔ ہمہ تن گوش۔"ابو بچپن میں ہی ساتھ چھوڑ گئے۔...
موسم، طوفان کے اشاروں پر رقص کر رہا تھا۔سپیڈ کم ہوئی اور کار رک گئی۔ اس نے ہا رن دبایا۔ تیسری آواز پر گیٹ کھل گیا۔بادل ایک بار پھر بڑے زور سے گرجی۔...